چین عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم
بیدو گلوبل سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم کے تمام سیاروں کی ترتیب مکمل ہونے سے پاک چین تعاون کو فروغ ملے گا۔پاکستانی ماہرِ ہوا بازی
چین کے " بیدو گلوبل سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم" کےعالمی نیٹ ورکنگ کے آخری سیٹلائٹ کی کامیاب لانچنگ نے پاکستان کے سیٹلائٹ نیویگیشن ماہرین کی بھر پور توجہ حاصل کی ہے۔چھبیس جون کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبہ ایرو اسپیس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم منصوبے کےسربراہ نجم عباس نے چائنا میڈیا گروپ کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بیدو گلوبل سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم کے تمام سیاروں کی ترتیب مکمل ہونے سے چین اور پاکستان سمیت متعدد ممالک کے مابین سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کے شعبے میں مزید تعاون کو فروغ ملے گا۔
نجم عباس نے کہا کہ اس وقت پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی چین کی شنگھائی ٹرانسپورٹ یونیورسٹی کے ساتھ "دی بیلٹ اینڈ روڈ"کے فریم ورک کے تحت بیدو سگنل وصول کرنے کا نظام تیارکر رہا ہے۔ بیدو نیویگیشن سسٹم کو پاکستان میں استعمال کیے جانےکے انتہائی وسیع امکانات موجود ہیں۔ مثال کے طور پر ، زراعت ، ماحولیات ، موسمیات ، کان کنی ، شہری منصوبہ بندی ، روڈ ٹریفک مینجمنٹ ،اور سول ایوی ایشن سمیت دیگر کئی شعبوں میں ، بیدو سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم بھرپور طور پر استعمال کیا جا سکے گا ۔چین کے تیار کردہ عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کے مکمل ہونے کے بعد ، یہ عالمی صارفین کو موسمیات ، نیویگیشن اور اوقاتِ کار کی چار وں موسموں کی خدمات فراہم کرے گا۔ نجم عباس کی رائے ہے کہ پاکستان نا صرف بیدو کی خدمات حاصل کر سکتا ہےبلکہ بیدو کی ٹیکنالوجی سے بھی استفادہ کر سکتا ہے ، اور اسی کے ساتھ ہی متعلقہ سافٹ وئیر اور ہارڈ ویئر کے آر اینڈ ڈی ، پیداوار اور استعمال کو بھی فروغ دے گا ، جس سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع اور معاشی ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
Comments
Post a Comment